اتوار، 28 دسمبر، 2014

اڑان

اے کاش، آکاش میں چلیں ہم
مدھم مدھم چارقدم، بھلائے سب غم
نرم نرم جسم  سے، ٹکرائے ابر نم
پرندوں سے دوڑیں، لگائے دم خم

اے کاش، آکاش میں چلیں ہم
 ---
روشنیاں چبھتی ہیں آنکھوں میں
بہت بوجھل ہے شور کانوں میں
دھڑکتی ہیں جیسے سر کی سبھی رگیں
دم گھٹتا ہے، سانس رکتا ہے،میرا  اس زمین پر


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں