جمعہ، 20 جون، 2014

ننگے پیر دوڑتی

ٹھنڈے فرش، ننگے پیر دوڑتی
دیوار پر رنگین لکیر
معصوم چہرے، معصوم ہنسی
بند ڈبّے، کھلونے،تھے سبھی

پھر یک دم یہ جانا
یہاں کائنات ھے اور بسی
نظر افق تک ھے رکی
بند ڈبوں میں، بند زندگی

پیالوں سے اٹھتے بخارات
غیر یقینی پر مذاکرات
دائرے میں دھواں، دایرہ نما
راکھ روشن چہرے میں خوش نما

پھر یک دم یہ جانا
یہاں کائنات ھے اور بسی
نظر افق تک ھے رکی
بند ڈبوں میں، بند زندگی

چاند رات اور بےبسی
دور سے آزاد خوشی
کاغذ پہ رنگین لکیر
ننگے پیر  دوڑتی