اتوار، 31 جنوری، 2016

گڑیا

یہ چونٹی یہ سبزہ یہ چڑیوں کی ٹولی
یہ ہواؤں پہ بارش کی میٹھی سی بولی
وہ موسم کو بھولی وہ منظر کو بھولی
نئی دنیا چلی لے کے خوابوں کی گولی

سوایرے گھونسلے میں سے بولی سہیلی
گڑیااٹھو دیکھو دیکھو
افق پہ پھیلے ہفت رنگ
چلو دانہ چُنّے چلیں ہم سنگ
آپو بھی بلی سے لڑنے گیا
چلو اسکو ڈھونڈنے اگلی گلی

وہ طلسمی ڈبے سے کھانے نکالے
خود  لے اک نوالہ اک آپو کو ڈالے
جو ذرّے گریں تو اک چونٹی اٹھالے

وہ چونٹی کے تعاقب میں پہچی حویلی
زمین پہ بیھٹی اتار کے طلسمی تھیلی
جب شام ڈھلی، گھٹا چلی اور رات تھکی

یہ چونٹی یہ سبزہ یہ چڑیوں کی ٹولی
یہ ہواؤں پہ بارش کی میٹھی سی بولی
وہ موسم کو بھولی وہ منظر کو بھولی
نئی دنیا چلی لے کے خوابوں کی گولی