جمعرات، 3 جولائی، 2014

لوگ

جنگی بنیادوں پر امن لانے والے
محبت کے زور پہ بات منوانے والے
دردمندی سے درد کو پھیلانے والے
جان لیکے، اپنی جان دینے والے

مختلف ہاتھوں میں یک کاسہ لیے ہو
تم جدا سہی، تنہا نہیں ہو۔

جینے کے خوف سے مر جانے والے
پرچھایوں سے اپنی ڈر جانے والے
حق کی تلاش میں کھو جانے والے


تم تنہا سہی، جدا نہیں ہو۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں