اشعار کی دنیا
میرے الفاظ کی دنیا
جمعرات، 6 نومبر، 2014
Passenger
کھڑی ترچھی
نظر نیچی
بار بار بھوں پر انگلیاں پھیرتی
کندھے پر براؤن بیگ
بازو پر لٹکائے چھتری
کلپ سے بال سمیٹے
چھوٹا سا ٹیٹو،
بائیں کان کے پیچھے
'check pattern trousers'
اور موزے رنگین
چہرہ زرد، ماتھا پچکائے، غمگین
بنے مجسمہِ اداسی،
کہیں جارہی تھی۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
جدید تر اشاعت
قدیم تر اشاعت
ہوم
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں