منگل، 30 ستمبر، 2014

ناکام

تم پہلے تو نہیں
نہ ہی آخری ہو گے
تھے اور، اور بھی ہونگے
جو ان راستوں پر رینگے
جہاں آج تم ہار بیٹھے ہو
وقتی طور سہی
سطحی طور سہی
مگر ہار بیٹھے ہو

چلو اٹھو
اٹھو، چلو
کہ یہ وہ مقام نہیں
جہاں بےبسی پہ رویا جائے
کم ہمتی، سست روی پہ رویا جائے
وہ جگہ تو ابھی, بہت دور ھے
وہاں پہنچتے پہنچتے ذرا وقت لگتا ھے
وہ جگہ جہاں لوگ ہارتے ہیں
جہاں غم سے، زلف کی خم سے
ہارنے والے پہچانے جاتے ہیں
بے بس، واقعی بے بس ہوتے ہیں
بےکس اصل میں بےکس ہوتے ہیں
ابھی وقت ہے مرے دوست ابھی وقت ہے 
تم اس ہار تک نہیں پہنچے
ناکام کے مقام پر نہیں پہنچے


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں