جمعہ، 16 مئی، 2014

روشن ستارے

آسمان سے گرتے روشن ستارے
نہ جانے کتنے سپنے ٹوٹے ہارے

کھڑکی سے دیکھے معیوب تماشے
ہر سمت سے  ڈھلتے مایوس اشارے
زمین بوس ہوئے خواب سارے
نہ جانے کتنے سپنے ٹوٹے ہارے ...

پر اک آوارہ تارا ھے
اب تک چمکا جارہا ھے


اپنی کائینات میں مگن

اپنی منزل پر گامزن

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں