آسمان سے گرتے روشن ستارے
نہ جانے کتنے سپنے ٹوٹے ہارے
کھڑکی سے دیکھے معیوب تماشے
ہر سمت سے ڈھلتے مایوس اشارے
زمین بوس ہوئے خواب سارے
نہ جانے کتنے سپنے ٹوٹے ہارے ...
پر اک آوارہ تارا ھے
اب تک چمکا جارہا ھے
اپنی کائینات میں مگن
اپنی منزل پر گامزن
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں