جمعہ، 30 مئی، 2014

ابھروں ؟

ذرہ ذرہ لے کے مٹی
دھارا دھارا کر کے چکی
 ابھروں ؟

ذہن، وہم، فکر بن کے
لمس، بو، نظر بن کے
پھل، پھول، ثمر بن کے
لفظ، بول، اثر بن کے
 ابھروں ؟

دکھ، درد، ملال بن کے
امر، نہی، سوال بن کے
کم، عدم، زوال بن کے
علم، عروج، کمال بن کے
ابھروں؟

فن،گُن، دھُن بن کے
شمع، نور، کرن بن کے
گھُپ،گَھٹا، گُھٹن بن کے
باد،بہار، پَوَن بن کے
ابھروں؟


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں