جمعہ، 28 مارچ، 2014

عالمِ نا آگاہی


محفلِ مستیِ جہاں رواں ھے
کوئی بتلائے انساں کہاں ھے

بے خودی کا یہ صلہ ملا
نہ خودی ملی نہ خدا ملا
نہ بت کدہ کو صنم ملا
نہ مے کدہ کا غم ملا
عجب عالمِ نا آگاہی ملی
ملا تو خود سے کم ملا


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں