شاید تری جدائی کا کچھ اس میں اثر ہو
اب کے برس ستم کی ادھر ٹھنڈ پڑی ھے
کب تلک چھپائے پھریں ہم اس غم کو
بہت درد سے اس دل نے آہ بھری ھے
کسی بادل کے ٹکڑے کو برسنے کا کہیں
یا کوئ بتلائے گا اسے جو دل پہ لگی ھے
سمجھا دو اس بار میرے آنگن میں نہ آئے
بےچین ھے بہار، دہلیز پہ کھڑی ھے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں