جمعرات، 10 اپریل، 2014

آو محبت کا میری اختتام لکھ دو

آو محبت کا میری
اختتام لکھ دو

مرض عشق ھے دوا
جام لکھ دو

بے دلی سے سہی
پیام لکھ دو

صلح کرتے ہیں اب
انتقام لکھ دو

منتظر ہوں، میرا
انجام لکھ دو

آو محبت کا میری
اختتام لکھ دو

ایک بار گر تم
انجان لکھ دو

نہ آیئں گے پلٹ کر
فرمان لکھ دو

میرے نام کے آگے
گمنام لکھ دو

جُمبش دو قلم کو
مہربان لکھ دو

آو محبت کا میری
اختتام لکھ دو

کہاں پہ مکین ہو
مقام لکھ دو

مرجھا رہا ھے دل
گلفام لکھ دو

بھٹک گیا مسافر
میزبان لکھ دو

چاہتے ھو کیا اپنے
دام لکھ دو

آو محبت کا میری
اختتام لکھ دو

سوچتے کیا ہو
الہام لکھ دو

جھوٹا ہی سہی
الزام لکھ دو

من گھڑت مجھ پہ
داستان لکھ دو

ہرجانہ ھے کتنا
نقصان لکھ دو

آو محبت کا میری
اختتام لکھ دو

لیکن اے جانِ جاں

یوں خاموش نہ رہو

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں