جمعہ، 4 اپریل، 2014

لاڈلا ہوں

کیفیتِ جنوں ہے یا حالتِ بیداری ہے
سب نے چن لی وہ، جو حالت اُسے پیاری ھے

سجا کے رکھتے ہیں داغوں کو سامنے
جو دیکھ جائے بھلا کیسی پرہیزگاری ھے
میرے حلیے سے دھوکہ نہ کھا زاہد
(شاید) میں نے اک عمر سجدے میں گزاری ھے
میں بھی لاڈلا ہوں، خدا کا ۔۔۔

اے اللہ
شرمساری میری آنے نہیں دیتی
نسبت پرانی جانے نہیں دیتی
ترے در کے باہر، جاں ترے حوالے
کسی ولی کو کہہ کر مجھے بلالے

ہمیں چھوڑ کر جنوں میں
اکیلے چلے جاتے ہیں
ہمیں بلانے والے
کدھر چلے جاتے ہیں؟
تجھے خود اٹھ کر آنا پڑھے گا یا رب
اس بندے کے نخرے زیادہ ہیں

کہتا ہے

لاڈلا ہوں، خدا کا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں