اتوار، 6 اپریل، 2014

تم ہی بتاؤ ہم کیا کریں

عشق کیا ھے، فرصت سے دیکھ لینا
تمھارے پاس ہی، دل چھوڑ آیا ھوں

کھینچ لائی ھے تری محبت یہاں
بن سنور کسی کو چھوڑ آیا ھوں

ہمارے خلاف فیصلہ
بےشک سنا دینا
اتنا تو حق ھے ہمھیں
ہمھیں بھی بتا دینا
پھانسی لگادی آپ نے،
زلفوں کو پھیلا کر
چادر میں جب چھپاؤ
ہمھیں بھی دفنا دینا

بات،،اتنی سی تھی،
کیا خبر آپ بگڑ جایئں گے
ہم نے فقط کہا تھا
حد سے گزر جایئں گے
گر نہ کریں اب تو بے عمل کہو گے

کر گیئے تو، نظروں سے گِر جایئں گے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں