پیر، 7 اپریل، 2014

دم گُھٹنے لگے جب دنیا کے خیابانوں میں

دم گُھٹنے لگے جب دنیا کے خیابانوں میں
سانس لینے چلے جانا دور ویرانوں میں

غرق ہو جائے جب زندگی پیمانوں میں
ڈوب جانا کہیں پھر ڈوبتے نظاروں میں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں