ہفتہ، 5 اپریل، 2014

دعا کے لیئے ہاتھ

دعا کے لیئے ہاتھ
کبھی نہ اٹھاؤنگا
ذکرِ حاجات
لب پہ نہ لاؤنگا
ترے سامنے آواز اٹھاوں
اتنا میرا دل نہیں
ہاں،
 دل ہی دل میں سب گفتگو کر جاؤنگا

مسجد میں پیونگا
نماز میخانے میں
زاہد کو بےخودی
آسی کو ترغیب ملے گی
کافر کافر کہتے ہیں ترے بندے
تو جنت دے دے یا رب
دیکھ،،کتنوں کو امید ملے گی

تو جب جب بلائے گا
میں اور دور چلا جاؤنگا
دیکھ تو ذرا، رش ترے چاہنے والوں کا
اس لیئے ڈونڈتا ہوں رستہ
تری نظر میں آنے کا


جنت کا ہمیں کوئی شوق نہیں
عیّاش نہیں ہم، ایسا ذوق نہیں
ہاں
آپ سے ملنا ہے
بتایئے کہاں آنا ہے
سر کے بل آئیں
یا ماتھا تکا کے آنا ہے
سنا ہے
آپ بہشت میں جلوہ دیکھاتے ہیں
تو بتایئے کب آنا ہے

بلند داوے کرتے ہیں
باتیں گھڑتے ہیں
پر اے خدا تری قسم
پیار کرتے ہیں

تبھی کرتے ہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں